عمران خان کو جیل میں سہولتیں دے دی گئی۔

سابق وزیراعظم اور چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان جو اس وقت اڈیالہ جیل میں ہیں، سائفر کیس کے مقدمے کا سامنا کر رہے ہیں، بالآخر راحت کی سانس لے سکتے ہیں۔
آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت خصوصی عدالت کے جج نے عمران خان کو اپنے بیٹوں سے فون پر بات کرنے کی اجازت دے دی۔
اسلام آباد کی سرکاری خفیہ عدالت کے جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے تحریک انصاف کے چیئرمین اور ان کے بیٹوں کے درمیان ٹیلی فونک گفتگو کی اجازت دینے کی درخواست کی سماعت کی۔ عمران خان کے وکیل شیراز رانجھا عدالت میں پیش ہوئے۔
سماعت کے دوران جج نے کہا کہ اڈیالہ جیل سپرنٹنڈنٹ سے ٹیلی فون پر ہونے والی بات چیت سے متعلق ابھی تک کوئی اطلاع نہیں ملی۔ تاہم جج نے مزید کہا کہ اگر جیل میں ٹیلی فون پر ہونے والی بات چیت کے بارے میں کوئی معلومات سامنے آئیں تو وہ اس کے مطابق اس کا ازالہ کریں گے۔ وکیل شیراز رانجھا نے سماعت کے دوران کہا کہ عمران خان جیل میں ورزش کے لیے سائیکل چاہتے ہیں۔